دور دراز کا

( دُور دَراز کا )
{ دُور + دَراز + کا }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دور' کے ساتھ فارسی ہی سے ماخوذ اسم 'دراز' کے بعد 'کا' بطور حرف اضافت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت نیز اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٠٣ء سے "چراغ دہلی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
١ - دور پرے کا، دور کے رشتہ کا، معمولی تعلق۔
"میرے دور دراز کے رشتہ دار بھی ہیں۔"      ( ١٩٥٥ء، منٹو، سرکنڈوں کے پیچھے، ٥ )