دور ایام

( دَورِ اَیّام )
{ دَو (و لین) + رے + اَیْ + یام }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے مشتق اسم 'دور' کے بعد کسرہ اضافت لگا کر عربی ہی سے مشتق اسم 'یوم' کی جمع 'ایام' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٦٨ء سے "غزال و غزل" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف زمان ( مذکر - واحد )
١ - گردش زمانہ، مرورِ ایام۔
 سحر لے گئی جن حریفان شب کو تلاش ان کو اے دور ایام کرنا      ( ١٩٦٨ء، غزال و غزل، ٨٨ )