دودھیا روشنی

( دُودْھیا رَوشَنی )
{ دُودھ + یا + رَو (و لین) + شَنی }

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ اسم صفت 'دودھیا' کے بعد فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'روشنی' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٨٤ء سے "شمع اور دریچہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - بہت زیادہ سفید روشنی، (مجازاً) چاندنی رات۔
"راستہ میں پہاڑی پر دودھیا روشنی میں نہائی ہوئی ایک سربلند عمارت بھی دیکھے گا۔"      ( ١٩٨٤ء، شمع اور دریچہ، ٤١ )