دودھ کا جوش

( دُودْھ کا جوش )
{ دُودھ + کا + جوش (و مجہول) }

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ اسم 'دودھ' کے بعد 'کا' بطور حرف اضافت لگانے کے بعد فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'جوش' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم اسستعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٩٠٠ء سے "موؤدہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
جمع   : دُودْھ کے جوش [دُودھ + کے + جوش (و مجہول)]
١ - مامتا یا مادری محبت کا تموج۔
"دودھ کا جوش دل میں کچوکے لے رہا تھا۔"      ( ١٩٢٩ء، آمنہ کا لال، ٥٣ )