دوسرا سلام

( دُوسْرا سَلام )
{ دُوس + را + سَلام }

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ صفت عددی 'دوسرا' کے ساتھ عربی سے مشتق اسم 'سلام' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٢٥ء سے "فن تیغ زنی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : دُوسْرے سَلام [دُوس + رے + سَلام]
جمع   : دُوسْرے سَلام [دُوس + رے + سَلام]
١ - [ تیغ زنی ]  دوسرا سلام کی ترکیب یہ ہے کہ جو ہاتھ کھینچ کے شانے کی طرف لاتے ہیں بجائے اس کے کمر پر لے جا کے رکھیں۔ (1925ء، فن تیغ زنی، 18)