س

( س )
{ سِین }
( سنسکرت )

تفصیلات


اردو حرف تہجی ہے۔ اصلی حروف میں شمار ہوتا ہے۔ غالب امکان ہے کہ سنسکرت سے ماخوذ ہے۔ تحریراً ١٧٦٢ء سے "چرخی نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

حرف تہجی ( مؤنث - واحد )
١ - باعتبار صوت اردو حروف تہجی کا اٹھائیسواں، فارسی نیز ترکی کا پندرھواں، عربی کا بارہواں حرف صحیح (مصمتہ) ہے زبان کی پشت اور تالو کے درمیان سے ہوا نکلنے کی وجہ سے اس کے تلفظ میں سرسراہٹ سی پیدا ہوتی ہے۔ اس کی دو شکلیں ہیں دندانہ دار (س) اور کسی قدر بیچ سے نیچے کو لٹکے ہوئے خط کی صورت میں (س) جو قدیم فنیقی رسم خط سے ماخوذ ہے۔ جیسے : سات (س : سپت)، سونا (س : سورن) سرنگ (س : سرد) وغیرہ۔ اور سنسکرت "ش" کا بدل بھی۔ جیسے : سل (س : مثلاً) سو (س : شت)، سر (س : شتر)، شمسی ہے یعنی جب اس میں "ا ل" داخل ہوتا ہے تو "ل" کا تلفظ نہیں ہوتا جیسے السحر، السلام وغیرہ۔
"اس وقت اردو کے حروف تہجی حسب ذیل ہیں ا، ب، بھ، پ، پھ، . ز، ٹ، س، ش، ص، ض . ی، ے۔"      ( ١٩٧٧ء، اردو املا اور رسم الخط، ١٣ )
٢ - خوب کے معنوں میں سپوت (س + پوت)، سپھل (س + پھل)۔
"ہندی میں س خوبی کے لیے اور ک عیب کے لیے بعض الفاظ کے شروع میں آتا ہے۔"      ( ١٩١٤ء، اردو قواعد، عبدالحق، ١٨٣ )
٣ - انگریزی سینٹی گریڈ کا مخفف۔
"اس طرح تیار کیے ہوئے گوشت، مچھلیاں اور سبزیاں منفی ٢۔ ٣۔ درجہ س پر ذخیرہ کی جاتی ہیں۔      ( "١٩٧٣ء، جدید سائنس، ٨٨ )
٤ - س۔ سطح (مخفف)۔ (ترقیماتِ ریاضی و سائنس، 10)
٥ - واو کی طرح بعض اوقات تابع مہمل بنانے کے لیے مستعمل مثلاً براسرا۔
"گھر چلو، ہمیں ڈر لگ رہا ہے" ہم نہیں دیکھتے پریاں سریاں، ہند، بڑے آئے پریاں دکھانے والے۔"      ( ١٩٦٦ء، سودائی، ٢٢ )
٦ - سوال کا مخفف۔
"س : مومن کس کو کہتے ہیں? ج : جو شخص اللہ پر اور اس کے رسولۖ پر ایمان لاوے اسے مومن کہتے ہیں۔ ایمان کسے کہتے ہیں? ج : تین کام کرنے کو کہتے ہیں۔"      ( ١٨٥٥ء، تعلیم الصبیان، ١٧ )