١ - صفات کے آخر میں کثرت، قلت، شدت یا ضعف اور دو اسموں کے درمیان کثرت یا شدت ظاہر کرتا ہے۔
جنوں نے کہا مری رگ رگ میں بھر دیا سیماب کوئی تپش سی تپش جاں بے قرار میں ہے
( ١٨٩٩ء، دیوان ظہیر، ١٩٨:١ )
٢ - حسن کلام کے لیے زائد بھی استعمال کرتے ہیں۔
"اگرچہ یہودیوں کی بولیاں شہر یہ شہر مختلف ہیں لیکن ان میں چند مشترک خصوصیتیں پائی جاتی ہیں، ان بولیوں میں صوتی نظام عام طور پر بدل سا گیا ہے۔"
( ١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ١٠٧:٣ )