سات پھیرے

( سات پھیرے )
{ سات + پھے + رے }

تفصیلات


پراکرت زبان سے ماخوذ اسم 'سات' کے ساتھ سنسکرت سے ماخوذ اسم 'پھیرا' کی جمع 'پھیرے' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٨٧ء سے "ساتواں پھیرا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
جمع غیر ندائی   : سات پھیروں [سات + پھے + روں (و مجہول)]
١ - سات چکر، ہندوؤں میں شادی کی ایک رسم جس میں میاں بیوی آگ کے گرد سات چکر لگاتے ہیں۔"
"سات پھیروں میں میں نے جو سات دعائیں مانگی ہیں وہ سب پوری کرنا۔"      ( ١٩٨٧ء، ساتواں پھیرا، ٩ )