{ دو (و مجہول) + قَو (و لین) + می + نَظَریْ + یَہ }
تفصیلات
فارسی زبان سے ماخوذ صفت عددی 'دو' کے ساتھ عربی زبان سے ماخوذ دو اسما 'قومی' اور 'نظریہ' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً ١٩٦٩ء "معارف القرآن" میں مستعمل ملتا ہے۔
واحد غیر ندائی : دو قَومی نَظَریّے [دو (و مجہول) + قَو (و لین) + نَظَریْ + ے]
جمع : دو قَومی نَظَریّے [دو (و مجہول) + قَو (و لین) + می + نَظَریْ + ے]
١ - [ سیاسیات ] ہندوستان میں ہندو اور مسلمان قوموں کے آباد ہونے کا نقطۂ نظر جس رو سے یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ مسلمان قوم کی ایک علیحدہ مملکت ہونی چاہیے۔
"میں ان دنوں عام جلسوں میں دو قومی نظریہ کو آڑے ہاتھوں لیا کرتا تھا۔"
( ١٩٨٢ء، آتش چنار، ٦٢٢ )