دیدہ و دل

( دِیدَہ و دِل )
{ دی + دَہ + او (و مجہول) + دِل }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دیدہ' کے بعد 'و' بطور حرف عطف لگا کر فارسی ہی سے ماخوذ اسم 'دل' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨٤٦ء سے "کلیات آتش" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - چشم بصیرت، بصارت و بصیرت۔
"مترجم کا کام یہ ہے کہ وہ دوسری زبان کے اظہار کو اپنی زبان کے اظہار سے ملا کر ایک نئے اسلوب کے لیے راستہ ہموار کرے . ایسے ترجمے روا داری میں نہیں پڑھے جا سکتے اور نہ ان کا حسن اور ان کی دل کشی ایک ہی نظر میں آپ کے دیدہ و دل تک پہنچ سکتے ہیں۔"      ( ١٩٨٤ء، ترجمہ: روایت اور فن، ١٥٧ )