دیدۂ باطن

( دِیدَۂِ باطِن )
{ دی + دَہ + اے + با + طِن }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دیدہ' کے بعد ہمزہ اضافت لگا کے ساتھ عربی زبان سے مشتق اسم 'باطن' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٠٥ء سے "بانگ درا" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - اہل بصیرت۔
 دیدہ باطن یہ راز نظم قدرت ہو عیاں ہو شناسائے فلک شمع تخیل کا دھواں      ( ١٩٠٥ء، بانگ درا، ٣٨ )