دیدہء نمناک

( دِیدَہءِ نَمْناک )
{ دی + دَہ + اے + نَم + ناک }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دیدہ' کے بعد ہمزہ اضافت لگا کر فارسی میں مرکب 'نمناک' (نم +ناک) لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨٤٥ء سے "کلیات ظفر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - دیدہ نم، چشم تر، آنسو بھری آنکھ، روتی ہوئی آنکھ۔
 کرے ہم چشمی اگر اُس سے تو شیخی جھڑ جائے رو سکے ابر کب اس دیدہ نمناک کے طور      ( ١٨٤٥ء، کلیات ظفر، ٩٩:١ )