دیر گئے

( دیر گَئے )
{ دیر (ی مجہول) + گَئے }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دیر' کے ساتھ سنسکرت زبان سے ماخوذ اردو مصدر 'جانا' سے مشتق صیغہ ماضی مطلق 'گیا' کی جمع 'گئے' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٨٥ء سے "روشنی" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - تاخیر سے، وقت گزرنے کے بعد۔
"حضرت قاسم بن محمد کہتے ہیں کہ . دیر گئے بازار میں کام ختم ہوا تو پھر ان (ام المومنین حضرت عائشہ) کی خدمت میں پہنچا مگر دیکھا کہ وہ اسی طرح بادِخدا میں مصروف تھیں۔"      ( ١٩٨٥ء، روشنی، ١٤١ )