اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - دیکھنے، تاکنے یا جھانکنے یا دیکھنے بھالنے کا عمل، نظارہ، دیدار، وسیلۂ نظر۔
چوری چھپے کی دیکھ بھال بات مزے کی ہے یہی دیکھوں میں اور نہ دیکھیں وہ گھات مزے کی ہے یہی
( ١٩٢٥ء، شوق قدوائی، عالم خیال، ٣١ )
٢ - نگرانی، خبر گیری، سرپرستی۔
"ان کی دیکھ بھال کرنے کے لیے اس نے بہت سے نوکر رکھ چھوڑے تھے۔"
( ١٩٧٨ء، کلیاں، عبادہ رضوی، ٤٦ )
٣ - تیمار داری۔
"حضرت ایوب کو ان کے تمام عزیزوں نے چھوڑ دیا، صرف ایک وفادار بیوی باقی رہ گئیں جو ان کی دیکھ بھال کرتی تھیں۔"
( ١٩٦٧ء، اردو دائرہ معارف اسلامیہ، ٧٤٩:٣ )
٤ - غور و فکر، نظر۔
"انسان اپنی اس قوت کو جس کا نام شوق ہے کس طرح دیکھ بھال اور سوچ بچار کر کسی بات میں صرف کرے۔"
( ١٨٧٦ء، تہذیب الاخلاق، ٤٨٧:٢ )
٥ - تلاش، جستجو، چھان بھٹک۔
"جب میں نے والد مرحوم کے زمانے کے پرانے خطوط کی دیکھ بھال کی تو . ایک بنڈل داغ کے خطوط کا دستیاب ہوا۔"
( ١٩٥٥ء، زبان داغ (دیباچہ)، ١٢ )
٦ - پھونک پھونک کر قدم رکھنے کی کیفیت، احتیاط۔
بولے یہ پڑھ کے عون و محمد بعد جلال کچھ بھی سہی مگر ہمیں لازم ہے دیکھ بھال
( ١٩٣٦ء، روح حیرت، ١٧ )