سایہ پرور

( سایَہ پَرْوَر )
{ سا + یَہ + پَر + وَر }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'سایہ' کے بعد فارسی مصدر 'پروردن' سے صیغہ امر 'پرور' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٧٣٩ب سے "کلیات سراج" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - سایہ پروردہ، زیر سایہ رہنے والا یا پرورش پانے والا، سرپرستی میں پلا ہوا، کسی حمایت یا مہربانی میں پرورش پایا ہوا، ناز پروردہ، لاڈلا، فیض یافتہ،(فرہنگ آصفیہ)
 با ایں ہمہ جاہ و شوکت و فر ہے اہل عرب کا سایہ پرور      ( ١٩١٤ء، شبلی، کلیات، ١٩ )
  • 'brought up in the shade'
  • delicately nurtured;  a protege;  an inexperienced person;  a slave.