سانولا پن

( سانْوَلا پَن )
{ ساں + وَلا + پَن }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم صفت 'سانولا' کے ساتھ 'پن' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٣٣ء سے "سیف وسیو" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : سانْوَلے پَن [ساں + وَلے + پَن]
جمع   : سانْوَلے پَن [ساں + وَلے + پَن]
١ - گندمی رنگ جیسا، کچھ کچھ سیاہی لیے ہوئے؛ (مجازاً) جھٹ پٹا، نیم تاریکی۔
 وہ سانولے پن پر میدان کے ہلکی سی صباحت دوڑ چلی تھوڑا سا ابھر کر بادل سے وہ چاند جبیں چھلکانے لگا      ( ١٩٣٣ء، سیف وسیو، ٩٠ )