سحر البیان

( سِحْرُ الْبَیان )
{ سِح (کسرہ س مجہول) + رُل (ا غیر ملفوظ) + بَیان }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'سحر' کے بعد 'ال' بطور حرف تخصیص لگا کر عربی ہی سے ماخوذ اسم 'بیان' لگانے سے مرکب بنا۔ ١٨٨٦ء سے "کلیات اردو" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - وہ شخص جس کی تقریر یا کلام میں تاثیر پائی جائے، شیریں مقال، خوش گفتار، جادو بیان۔
 یہ مری جادو بیانی کم نہیں اعجاز سے ہو گا اب پیدا کہاں سحرالبیاں میری طرح      ( ١٨٨٦ء، کلیات اردو، ٨ )