سحر کاری

( سِحْر کاری )
{ سِحْر (کسرہ س مجہول) + کا + ری }

تفصیلات


عربی اور فارسی سے ماخوذ مرکب 'سحرکار' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨٥٧ء سے "مینا بازار، اردو" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - جادو گری، سحر زدگی، مسحور کرنا۔
"صوبہ سرحد صاحب سیف و قلم معاشرہ ہے اور تلوار کے جوہر کے ساتھ ساتھ قلم کی سحر کاری میں بھی ماہر و یکتا ہے۔"      ( ١٩٨٢ء، پٹھانوں کے رسم و رواج، ١١١ )