سخت گھڑی

( سَخْت گَھڑی )
{ سَخْت + گَھڑی }

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم صفت 'سخت' کے ساتھ سنسکرت سے ماخوذ اسم 'گھڑی' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨٧٤ء سے "انیس، مراثی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف زمان ( واحد )
جمع   : سَخْت گَھڑْیاں [سَخْت + گَھڑ + یاں]
جمع غیر ندائی   : سَخْت گَھڑْیوں [سَخْت + گَھڑ + یوں (و مجہول)]
١ - صعوبت یا مشکل کا وقت، منحوس وقت۔
 دن نہ پورا ہو چکا ہم ہو گئے آخر تمام روزِ فرقت کی خدا کیا سخت گھڑیاں ہو گئیں      ( ١٨٧٨ء، گلزار داغ، ١٤١ )