سخن پروری

( سُخَن پَرْوَری )
{ سُخَن + پَر + وَری }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ مرکب 'سخن پرور' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨٦٩ء سے "خطوط غالب" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - اپنی بات کی یچ کرنا، ہٹ، ضد، ہٹ دھرمی۔     
"جناب معترض بھی اس کو مانتے ہیں لیکن سخن پروری کی خاطر تسلیم کرنے میں تامل ہے۔"     رجوع کریں:   ( ١٩٧٢ء، جلوۂ حقیقت، ٢٢٣ )
  • obstinate adherence to one's word or opinion