فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'سخن' کے ساتھ 'سنجیدن' مصدر سے صیغہ امر 'سنج' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم نیز صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٦٥٧ء سے "گلشن عشق" میں مستعمل ملتا ہے۔
١ - کلام کو جاننے اور سمجھنے والا، کلام کو پرکھنے والا، شاعری کے نکات سے واقف، سخن فہم، سخن دان۔
"میر نے طویل عمر پائی ان کی استادی کا لوہا سب نے مانا اور ان کے شاعر دل پذیر اور سخن سنج بے نظیر ہونے کا اعتراف بھی سب نے کیا۔"
( ١٩٨٤ء، اسلوبیات میر، ١٠ )