سخن شناس

( سُخَن شَناس )
{ سُخن + شَنا + سی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ مرکب 'سخن شناس' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٦٣٥ء سے "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - بات کی تہہ کو پہنچنے کی صلاحیت، اچھے کلام کی قدر دانی۔     
"اگر کسی میں سخن شناسی ہو اسرار دانی ہے تویو کتاب گنج العرش بحرالمعانی ہے۔"     رجوع کریں:   ( ١٦٣٥ء، سب رس، ١٠ )
  • Intelligence
  • understanding
  • apprehension