سجاد

( سَجّاد )
{ سَج + جاد }
( عربی )

تفصیلات


سجد  سَجّاد

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق صیغہ اسم مبالغہ ہے۔ اردو میں بطور صفت نیز اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٦٠٣ء سے "شرح تمہیداتِ ہمدانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - بہت زیادہ سجدے کرنے والا۔
 طاق ہلال عید میں سجاد ہیں نجوم تشبیہہ وہ لکھوں کہ ہو فرحت علی العموم      ( ١٨٩٣ء، ریاض شمیم، ٢٢:١ )
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - حضرت امام زین العابدین ابن الحسین (جن کو سید سجاد بھی کہا جاتا ہے) کا اسم وصفی۔
 پہنائی جا رہی ہیں عالمان دیں کو زنجیریں یہ زیور سید "سجاد" عالی کی وراثت ہے      ( ١٩١٢ء، کلیات شبلی، ٨٣ )
٢ - سجادہ۔
"جو کوئی سجاد پر بیٹھا ہے پرہیزگاری تو اسے یوں ثوریچتا ہے۔"      ( ١٦٩٣ء، شرحِ تمہیداتِ ہمدانی (ترجمہ)، ٥٥ )
  • Prostrating oneself much or frequently (in prayer)
  • bowing the head in adoration
  • adoring;  one who bows in adoration