سجانا

( سَجانا )
{ سَجا + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ فعل لازم 'سجنا' کا تعدیہ 'سجانا' بنا۔ اردو میں بطور فعل استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨٤٥ء سے "احوال الانبیا" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل متعدی
١ - مناسب ترتیب سے لگانا۔ (ہندوستانی اردو ڈکشنری، فیلن، فرہنگ آصفیہ؛ نور اللغات)۔
 ہزاروں رنگ کی مخلوق تجھ میں ہزاروں رنگ کی دنیا سجائے      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ٢٨ )
٢ - [ طباخی و خانہ داری ]  خوانچے، میز یا دسترخوان پر رکابیاں وغیرہ چننا، خوان میں لگانا۔
"کوئی دسترخوان سجا رہا تھا کوئی دوسرے انتظامات میں لگا تھا۔"      ( ١٩٨٥ء، روشنی، ٤٨٣ )
٣ - [ چرم سازی ]  سوکھے ہوئے چمڑے میں اس قدر نمی دینا کہ بھونگی مشین میں نہایت آسانی کے ساتھ بان پھیل اور بیٹھ سکے۔
"بٹھائی کرنے کے قبل اچھی سجالو کہ بان کا حصہ سوکھا نہ رہ جائے۔"      ( ١٩٥٠ء، چرم سازی، ٨٠ )
  • To cause (a person) to prepare (a thing);  to arrange
  • prepare
  • assort
  • methodize;  to decorate
  • adorn;  to mend