سجدۂ تلاوت

( سَجْدَۂِ تَلاوَت )
{ سَج + دَہ + اے + تَلا + وَت }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'سجدہ' کے بعد ہمزہ زائد لگا کر کسرہ اضافت کے ساتھ عربی سے ماخوذ اسم 'تلاوت' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٦٨٨ء سے "ہدایات ہندی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
١ - مختلف سورتوں میں قرآن حکیم کی چودہ آیات پر سجدہ لکھا ہے جن کی تلاوت کے بعد سجدہ ضروری ہے نہ کرے گا تو گنہگار ہوگا۔
"جس آیت پر سجدہ کا نشان ہو جب وہ آیت ختم ہو جائے تو فوراً سجدہ کر لے، اسے سجدہ تلاوت کہتے ہیں۔"      ( ١٩١٦ء، معلمہ، ٤٤ )