سجدہ گزار

( سَجْدَہ گُزار )
{ سَج + دَہ + گُزار }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'سجدہ' کے ساتھ فارسی مصدر 'گزاردن' سے صیغہ امر 'گزار' بطور لاحقۂ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩١١ء سے "باقیات بجنوری" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
١ - سجدہ کرنے والا؛ (کنایتہً) معتقد۔
 لیل و نہار، پت جھڑ بہار، سجدہ گزار تیرے یہ رنگ روپ یہ تیز دھوپ، یہ چاند رات تیری      ( ١٩٨٤ء، الحمد، ٢٧ )