سجنا

( سَجْنا )
{ سَج + نا }
( سنسکرت )

تفصیلات


اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں بطور فعل استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٦٧٨ء سے "کلیات غواصی" میں مستعمل ملتا ہے۔

فعل لازم
١ - زیب دینا، پھبنا، موزوں ہونا۔
"اگیانی ہونا برہمنوں کو نہیں سجتا۔"      ( ١٩٨٥ء، خیمے سے دور، ٥٨ )
٢ - بننا سنورنا، آراستہ ہونا۔
 میں بھی اس کی طرح ایک دن دہر میں آباد تھی سجتی تھی بنتی بھی تھی، مسرور تھی اور شاد تھی      ( ١٩٢٤ء، انشائے بشیر، ١١١ )
٣ - ترتیب اور ڈھنگ سے لگنا، موزوں ہونا، مرتب ہونا۔
"ہر چیز قرینہ سے رکھی سلسلہ سے دھری خوبصورتی سے سجی. کاغذ کا پرزہ تک نہیں۔"      ( ١٩١٥ء، گردابِ حیات، ٥٠ )
٤ - آراستہ کرنا، خوبصورت بنانا، سجانا۔
 تیری دہلیز پر سجا آئے پھر تری یاد پر چڑھا آئے      ( ١٩٨٤ء، نسخہ ہائے وفا، ٧٠٦ )
٥ - زیب تن یا زیب سر کرنا، ہتھیار وغیرہ لگانا۔
 گداز جسم قبا جس پہ سج کے ناز کرے دراز قد جسے سر و سہی نماز کرے      ( ١٩٤١ء، نقش فریادی، ٥٨ )
٦ - خوان، دسترخوان یا میز پر کھانے چننا۔
"تھوڑی دیر میں میز اس نے انواع و اقسام کے کھانوں سے سجا دی۔"      ( ١٩٥٤ء، شاید کہ مہار آئی، ١٧٩ )
  • To arrange
  • adjust
  • rectify;  to prepase
  • dress
  • accountre;  to ornament
  • adorn;  to be made really
  • be prepared
  • be arranged;  to be accoutered;  to be adorned or decorated;  to be befitting or suitable
  • to fit
  • be fit
  • become beseem;  to mend
  • improve