سچا موتی

( سَچّا موتی )
{ سَچ + چا + مو (و مجہول) + تی }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ اسم صفت 'سچا' کے ساتھ سنسکرت ہی سے ماخوذ اسم 'موتی' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٧١٨ء سے "دیوان آبرو" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : سَچّے موتی [سَچ + چے + مو (و مجہول) + تی]
جمع   : سَچّے موتی [سَچ + چے + مو (و مجہول) + تی]
جمع غیر ندائی   : سَچّے موتِیوں [سَچ + چے + مو (و مجہول) + تِیوں (و مجہول)]
١ - وہ قیمتی موتی جو سیپ کے اندر سے نکلا ہو، اصل موتی۔
"اس پیچ میں دونوں طرف سے جتنی پتنگیں اڑائی گئیں ان سب کے ساتھ. نوٹ، سچے موتی کی لڑیاں اور ہلکے پھلکے جڑاؤ زیورات باندھے گیے تھے۔"      ( ١٩٨٧ء، افکار، کراچی، ستمبر، ٢١ )