سحر خیزی

( سَحَر خیزی )
{ سَحَر (فتحہ س مجہول) + خے + زی }

تفصیلات


عربی اور فارسی سے ماخوذ مرکب 'سحر خیز' کے ساتھ 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٩٣٥ء سے "بال جبریل" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - علی الصباح یا منہ اندھیرے اٹھنا۔
"اقبال لذت خواب سحر کا نہیں سحر خیزی کا لذت جو تھا۔"      ( ١٩٨٧ء، صحیفہ، اقبال نمبر، ١٠٣ )