سحر دم

( سَحَر دَم )
{ سَحَر (فتحہ س مجہول) + دَم }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'سحر' کے ساتھ فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'دم' لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨٢٧ء سے "دیوان شاداں" میں مستعمل ملتا ہے۔

متعلق فعل
١ - صبح کے وقت، صبح ہی صبح، علی الصباح، گجر دم۔
"سحر دم، فضا میں شیطانی قہقہہ بلند ہوتا ہے اور تیز ہوائیں چلنے لگتی ہیں۔"      ( ١٩٨٤ء، سمندر، ٦٨ )