سحرگاہ

( سَحَرگاہ )
{ سَحَر (فتحہ س مجہول) + گاہ }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'سحر' کے ساتھ فارسی اسم ظرف 'گاہ' بطور لاحقۂ ظرفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٦٢٥ء سے "سیف الملوک و بدیع الجمال" میں مستعل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - صبح کا وقت، صبح، فجر کا وقت یا فجر، علی الصباح، پگاہ۔
"صبح بھی بوسہ تو دیتا مجھے اے ماہ نہیں"انہوں نے فوراً عرض کی:۔"نامناسب ہے میاں وقت سحر گاہ نہیں"      ( ١٩٢٨ء، آخری شمع، ٣٥ )
  • Time a little before day-break;  day- break
  • down of day.