کتب خانہ

( کُتُب خانَہ )
{ کُتُب + خا + نَہ }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم جمع 'کُتُب' کے بعد فارسی لاحقہ ظرفیت 'خانہ' لانے سے مرکب بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦٨٤ء کو "عشق نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم ظرف مکان ( مذکر - واحد )
واحد غیر ندائی   : کُتُب خانے [کُتُب + خا + نے]
جمع   : کُتُب خانے [کُتُب + خا + نے]
جمع غیر ندائی   : کُتُب خانوں [کُتُب + خا + نوں (و مجہول)]
١ - کتاب گھر، وہ جگہ یا عمارت جہاں پڑھنے کے لیے کتابیں جمع رہیں؛ لائبریری۔
"فلاں کتب خانے کے کاغذات میں اس کا نمبر یا نشان یہ ہے۔"      ( ١٩٨٦ء، اردو میں اصولِ تحقیق، ٣٥٠ )
٢ - کتابوں کے بکنے کا مقام؛ کتب فروش کی دکان (نوراللغات)