کتب فروشی

( کُتُب فَروشی )
{ کُتُب + فَرو (و مجہول) + شی }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم جمع 'کُتُب' کے بعد فارسی مصدر 'فروختن' سے مشتق صیغۂ امر 'فروش' بطور لاحقۂ فاعلی لگا کر اسکے بعد 'ی' بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٩٢٩ء کو "انگوٹھی کا راز" کے دیباچہ میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - کتابیں فروخت کرنے کا پیشہ؛ کتابوں کی تجارت۔
"انہوں نے یہ فرما کر ٹال دیا کہ ہم کو کتب فروشی کرنی ہی نہیں ہے۔"      ( ١٩٢٩ء، انگوٹھی کا راز (دیباچہ)، ١ )