کثرت پرست

( کَثْرَت پَرَسْت )
{ کَث + رَت + پَرَسْت }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'کَثْرَت' کے بعد فارسی مصدر 'پرستیدن' سے مشتق صیغہ امر 'پرست' بطور لاحقہ فاعلی لگانے سے مرکب ہوا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے ١٩٣٧ء کو "نغمۂ فردوس" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : کَثْرَت پَرَسْتوں [کَث + رَت + پَرَس + توں (و مجہول)]
١ - بہت سے دیوتاؤں کی پرستش کرنے والا، بہت سے معبودوں پر عقیدہ رکھنے والا، اصنام پرست۔
 یہاں کثرت پرستوں پر چڑھے گا رنگ وحدت کا بتوں کو بھی اسی کعبہ میں دیدارِ خدا ہو گا      ( ١٩٣٧ء، نغمۂ فردوس، ٤٦:١ )