کثرت پرستی

( کَثْرَت پَرَسْتی )
{ کَث + رَت + پَرَس + تی }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'کَثْرَت' کے بعد فارسی مصدر پرستیدن مصدر سے مشتق صیغۂ امر پرست بطور لاحقہ فاعلی لگا کر اسکے بعد 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٨٩ء کو "صحیفہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - بُت پرستی، بہت سے معبودوں کا قائل ہونا۔
"کثرت پرستی، اصنام پرستی، اور ذات پات اسلام اور عیسائیت کے ہدف تھے۔"      ( ١٩٨٩ء، صحیفہ، لاہور، اپریل، جون، ٧١ )