کثیرالوقوع

( کَثِیرُالْوُقُوع )
{ کَثی + رُل (ا ل غیر ملفوظ) + وُقُوع }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق صفت 'کثیر' کے بعد عربی حرف تخصیص' ا ل' اور پھر عربی ہی سے مشتق اسم 'وُقوع' لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٩٩ء کو "رُویائے صادقہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی
١ - کثرت سے واقع ہونے والا، بار بار واقع ہونے والا۔
"نتیجہ ان سزاؤں کا جن کی یہ تاثیر ہو کہ جرائم کثیرالوُقوع ہو جائیں . کچھ نہ نکلے۔"      ( ١٩٢٥ء، قرآن مجید کے فوجداری قوانین، ٥٢ )