کلہ دراز

( کَلَّہ دَراز )
{ کَل + لَہ + دَراز }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'کَلَّہ' کے بعد اسی زبان سے ماخوذ صفت 'دراز' بطور لاحقج فاعلی لانے سے مرکب ہوا جو اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٩٠٤ء کو "سوانح عمری ملکہ وکٹوریہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

صفت ذاتی ( واحد )
جمع غیر ندائی   : کَلَّہ دَرازوں [کَل + لَہ + دَرا + زوں (و مجہول)]
١ - بیہودہ شورو غوغا کرنے والے، چلا کر بولنے والا، بدر نان، لڑاکا، زبان دراز۔
"بھاوج بڑی کَلَّہ دار عورت تھی ساتھ ہی ساتھ بڑی چالاک اور حرفوں کی بنی۔"      ( ١٨٨٠ء، ترنگ، ٣٧٦ )