اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
١ - چاندی سونا وغیرہ گلانے کا مٹی کا بنا ہوا پیالا نما ظرف، بونہ، تھاجی۔
"حسن سے کہا کہ کٹھالی کو آگ پر رکھ اور دھونکی لگا۔"
( ١٩٤٥ء، الف لیلہ و لیلہ، ٧٩:٦ )
٢ - پتھر کی اوکھلی جو زمین میں گڑی ہوتی ہے اور اس میں غلہ ڈال کر موسل سے کوٹتے ہیں، اوکھلی (نوراللغات)
٣ - چھوٹا پیالا۔
"خشکندہ چیز رکھنے کے لیے چینی استعمال کیا جاتا ہے اس برتن پر پیالی یا کٹھالی رکھ سکتے ہیں۔"
( ١٩٢٥ء، عملی کیمیا، ٢٧ )
٤ - کان کی ایک ہڈی جو آواز کو پردے سے صرف گوش تک لے جانے کے لیے ایک وسیلے کا کام دیتی ہے اس کی شکل سندان یا کٹھالی کی طرح ہوتی ہے۔
"ہتھوڑا یا مطرقہ، کٹھالی یا سندان، رکاب یا رکیب آواز کو پردے سے صرف گوش تک لے جانے کے لیے ایک پُل بناتی ہے۔"
( ١٩٦٩ء، نفسیات کی بنیادوں (ترجمہ)، ٣٧١ )
٥ - کیتلی نما برتن جو دوفت لمبا اور فٹ قطر کی گولائی میں گریفائیٹ یا آتشی ہر مٹی اور کاریونڈم سے تیار کیا جاتا ہے اس میں مختلف دھاتیں یا کچا لوہا پگھلایا جاتا ہے، انگیٹھی، بھٹی۔
"کٹھالی میں تیار کیا ہوا لوہا عموماً دوسرے طریقوں سے تیار کیے گئے لوہے کے مقابلے میں زیادہ سخت، مضبوط لیکن مہنگا ہوتا ہے۔"
( ١٩٧٠ء، اصول دھات کاری، ٢٠ )
٦ - [ کنایۃ ] آزمائش، امتحان، جانچ۔
"جب غالب کی تخلیقی کٹھالی سے کوئی مرکب بن کر نکلتا ہے تو اُسے نئے معنی ہی نہیں ملتے بلکہ اس میں زندگی کا تحرّک بھی مل جاتا ہے۔"
( ١٩٧١ء، فکر و خیال، ١٦٢ )