کٹھ پتلی

( کَٹھ پُتْلی )
{ کَٹھ + پُت + لی }

تفصیلات


پراکرت سے ماخوذ اسم 'کٹھ' کے بعد سنسکرت سے ماخوذ اسم 'پُتلی' لانے سے مرکب ہوا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٩٢٦ء کو "مضامین شرر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
جمع   : کَٹھ پُتْلِیاں [کَٹھ + پُت + لِیاں]
جمع غیر ندائی   : کَٹھ پُتْلِیوں [کَٹھ +پُت + لِیوں (و مجہول)]
١ - لکڑی کی گڑیا جس کا کھیل دکھائے ہیں (فرہنگ آصیفہ، نوراللغات)، دوسرے کی عقل اور رائے پر چلنے والا، بے اختیار آدمی، دوسروں کے ہاتھ میں کھیلنے والا (خواہ مرد ہو یا عورت)۔
"انسان ماحول کے ہاتھوں میں ایک کٹھ پتلی سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتا۔"      ( ١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ٥٨ )
٢ - نازک لڑکی، دبلی پتلی عورت (فرہنگ آصفیہ، نوراللغات)۔