کلیان

( کَلْیان )
{ کَل + یان }
( سنسکرت )

تفصیلات


سنسکرت زبان سے ماخوذ کلمہ ہے جو اردو میں اپنے ماخذ معانی اور متد اول ساخت کے ساتھ عربی رسم الخط میں بطور اسم نیز بطور صفت استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - بھلائی، بھلا، فائدہ۔
 رکھتے ہیں مطلب ہر آن اس سے ہوتا ہے جن کا کلیان اس سے      ( ١٩٥٠ء، دھمید، ١١٨ )
٢ - خوشی، سکھ، اطمینان۔
"مراقبہ کرنے والوں کا کلیان ملتا ہے۔"      ( ١٩٨٧ء، گردشِ رنگِ چمن، ٥٨٨ )
٣ - [ موسیقی ]  ایک راگ جو دیپک کا آٹھواں پتر ہے اور رات میں گایا جاتا ہے، ہماری موسیقی کے دس ٹھاٹھوں میں سے ایک ٹھاٹھ۔
"انہوں نے کلیان، بلاول اور کھمبات (کھماج) کو اپنے کلاسیکی یعنی شدھ روپ میں برقرار رکھا۔"      ( ١٩٦١ء، ہماری موسیقی، ٣٢ )
٤ - نجات، مکتی۔
"مردے کی ہڈیاں گنگا میں بہا کر سمجھا جاتا ہے کہ اس کا کلیان ہوگیا ہے۔"      ( ١٩٧٦ء، نوائے وقت، لاہور، ٢٠ مئی، ٣ )
صفت ذاتی
١ - خوش، مطمئن، اقبال مند، شاد
"پنڈت جی نے اشیر باد دیا، کلیان رہو کہہ کر کرسی پر قیام کیا۔"      ( ١٨٨٧ء، طلسم گہربار، منیر، ٢٢ )
٢ - خوش قسمت، خوش نصیب، خوبصورت؛ خوشگوار؛ مفید، فائدہ مند (جامع اللغات، فرہنگِ آصفیہ)