باقیات الصالحات

( باقِیاتُ الصّالِحات )
{ با + قِیا + تُص (ال غیر ملفوظ) + صا + لِحات }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان میں اسم فاعل 'باقی' کی عربی قواعد کے تحت جمع 'باقیات' اور اسم فاعل 'صالح' کی عربی قواعد کے تحت جمع 'صالحات' سے مرکب ہے۔ عربی حرف تحفیص 'ال' غیر ملفوظ ہے کیونکہ 'ص' شمسی حروف میں سے ہے۔ یہ مرکب عربی سے اردو میں ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٨٧ء میں "نہرالمصائب" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( جمع )
١ - نیک یادگاریں، رفاہ عامہ کے کام، صدقہ جاریہ، نیک اور صالح اولاد۔
"عروج جو یہاں دولھا صاحب کے نام سے مشہور ہیں انیس کی باقیات الصالحات سے ہیں۔"      ( ١٩٤٢ء، مذاکرات، نیاز فتحپوری، ١٦٤ )
  • the good that one does;  memory of one's good deeds