کوفتہ پلاؤ

( کوفْتَہ پُلاؤ )
{ کوف (و مجہول) + تَہ + پُلا + او (و مجہول) }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان میں کوفتن مصدر سے مشتق حالیہ تمام 'کوفْتَہ' کے بعد اسی زبان سے ماخوذ 'پلاؤ' لانے سے مرکب توصیفی بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٨٥ء کو "بزم آخر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
١ - پلاؤ جو کوفتے کے قورمے میں دم دے کے پکایا جاتا ہے۔
"کوفتہ پلاؤ بھی اسی طرح پکتا ہے یعنی یخنی ڈال کے کوفتہ کے قومے میں دم دیتے ہیں۔"      ( ١٩٨٣ء، لکھنؤ کی تہذیب، ١٦٥ )