کوچ وان

( کوچ وان )
{ کوچ (و مجہول) + وان }
( فارسی )

تفصیلات


انگریزی زبان سے ماخوذ اسم 'کوچ' کے بعد فارسی نے ماخوذ اسم 'بان' کے متبادل املا 'وان' بطور لاحقہ فاعلی لگانے سے مرکب ہوا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٨٥ء کو "مقالات ناصری" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر )
جمع غیر ندائی   : کوچْوانوں [کوچ (و مجہول) + وا + نوں (و مجہول)]
١ - کوچ بان، بگھی، فٹن ہانکنے والا، گاڑی بان، گھوڑا گاڑی چلانے والا، سائیس۔
"بس کے ڈرائیور میں تانگے کے کوچوان والی بات کہاں۔"      ( ١٩٨٥ء، انشائیہ اردو ادب میں، ٢١٦ )