کوتاہ دستی

( کوتاہ دَسْتی )
{ کو (و مجہول) + تاہ + دَس + تی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ صفت 'کوتاہ' کے بعد اسی زبان سے ماخوذ اسم 'دست' بطور لاحقہ فاعلی لگا کر اس کے بعد 'ی' بطور لاحقہ کیفیت لگانے سے مرکب ہوا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٦٦ء کو "جادہ تسخیر" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
جمع   : کوتاہ دَسْتِیاں [کو (و مجہول) + تاہ + دَس + تِیاں]
جمع غیر ندائی   : کوتاہ دَسْتِیوں [کو (و مجہول) + تاہ + دَس + تِیوں (و مجہول)]
١ - پست ہمتی، بزدلی۔
"لوگوں کی طرح محض لہو چھپانے کے لیے نہیں اپنی کوتاہ دستی یا بے دستی پر پردہ ڈالنے کے لیے بھی۔"      ( ١٩٨١ء، اکیلے سفر کا اکیلا مسافر، ١٠ )