کمی بیشی

( کَمی بیشی )
{ کَمی + بے + شی }
( فارسی )

تفصیلات


فارسی زبان سے ماخوذ اسم 'کمی' کے بعد اسی زبان سے ماخوذ اسم 'بیشی' لانے سے مرکب ہوا جو اردو میں اپنے ماخذ معانی کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٨٩٩ء کو "رویائے صادقہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث )
١ - کم یا زیادہ کرنا، کھٹاؤ بڑھاؤ، کمی زیادتی۔
"ترجمے کا ایک اہم اصول یہ ہے کہ اصل میں کمی بیشی نہ جائے۔"      ( ١٩٨٥ء، ترجمہ: روایت اور فن، ١٦٥ )