تداخل نور

( تَداخُلِ نُور )
{ تَدا + خُلے + نُور }
( عربی )

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'تداخل' کے ساتھ کسرہ اضافت لگانے کے بعد عربی زبان سے ہی اسم نور ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٢١ء میں "طبیعیات عملی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم مجرد ( مذکر - واحد )
١ - [ طبیعیات ]  نور کا تصور موج (interference) کا نظریہ جس میں ایک چیز کی ذات دوسری چیز کی ذات سے ملتی ہے۔
"ضمیمہ. میں منجملہ اور امور کے تداخل نور و طول موج وغیرہ کے تجربے بھی شامل کیے جا رہے ہیں۔"      ( ١٩٢١ء، طبیعیات عملی، ٢٠١ )