تداخل پیما

( تَداخُل پَیما )
{ تَدا + خُل + پَے (ی لین) + ما }

تفصیلات


عربی زبان سے ماخوذ اسم 'تداخل' کے ساتھ فارسی مصدر 'پیمودن' سے مشتق صیغہ امر 'پیما' بطور لاحقہ فاعلی ملانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہے۔ ١٩٦٦ء، میں "حرارت" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جمع غیر ندائی   : تَداخُل پَیماؤں [تَدا + خُل + پَے (ی لین) + ما + اوں (و مجہول)]
١ - [ سائنس ]  روشنی کے طول موج کو ناپنے کا آلہ۔
"مائکل سن نے. تو تداخل پیما. سے حرارتی شعاعوں کی بھی پیمائش کی تھی۔"      ( ١٩٦٦ء، حرارت، ٨٩٨ )