تدریب

( تَدْرِیب )
{ تَد + رِیب }
( عربی )

تفصیلات


درب  تَدْرِیب

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٣٨ء میں "مدرسہ میں پس افتادگی" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - عادت ڈالنے کا عمل، عادت۔
"خواندگی کے اہم اصولوں کی صوری تدریب ملتوی کر دینا نہایت ضروری ہے۔"      ( ١٩٣٨ء، مدرسہ میں پس افتادگی، ١٢٧ )