تدور

( تَدَوُّر )
{ تَدَوْ + دُور }
( عربی )

تفصیلات


دور  تَدَوُّر

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٧٤ء میں "تاریخ اور کائنات" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
١ - دوری ہونا، گولائی، دائرہ نما، گھومدار۔
"یہ خیال صحت پر مبنی ہے خط مستقیم کا کوئی عملی وجود نہیں ہے اور ہر حرکت انحناء اور تدور کے ساتھ ہوتی ہے۔"      ( ١٩٧٤ء، تاریخ اور کائنات، ٧٤٢ )