تذمیم

( تَذْمِیم )
{ تَذ + مِیم }
( عربی )

تفصیلات


ذمم  مَذَمَّت  تَذْمِیم

عربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٥١ء میں "ترجمہ عجائب القصص" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
١ - مذمت، برا ٹھہرانا، برائی کرنا۔
"اس وقت کوئی ایسی کیفیت ہم میں پیدا ہوتی ہے جو ان جذبات کی تذمیم کرتی ہو۔"      ( ١٩٠٨ء، اساس الاخلاق، ٥٢٨ )